Tanam Farsooda Jaan Para – Maulana Jami


By Syeda Qudsiya Mashhadi

‘Tanam Farsooda Jaan Para’ is a very famous Persian naat [poem in the praise of the Prophetﷺ] by 15th Century great Islamic scholar and mystic poet, Maulana Abdur Rahman Jami. It is said that when Maulana Abdur Rahman Jami planned to go to Madina after performing Hajj in Makkah, that night the Governor of Makkah saw Prophet Mohammadﷺ in his dream and he told the Governor that ‘a man from Persia whose name was Jami was planning to go to Madina. The Governor should try and stop him and if he asks why then give him my message that if he recites the Nasheed [naat] he has in his pocket on my mausoleum, then I would have to break the rules of Shariah and take out my hand to shake hands with him. I will meet him in Persia. Tell him to read Darood Shareef 100 times and his Nasheed 11 times on Thursday and I will visit him in his dream.’ When Jami heard this from the Governor, he turned back to Persia and acted according to the directions given by the Prophetﷺ . As a reward, he was blessed with the Ziyarat [to see Prophet Mohammadﷺ in dream] all his life. That is why a fragrant smell emanated from his body on every Friday. This was due to the blessed Ziyarat of Prophet ﷺ. May Allah bless us too with the Ziyarat of Prophetﷺ. Ameen

تنم فرسودہ جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہﷺ

دلم پژمردہ آوارہ ز عصیاں، یا رسول اللہﷺ

میرا جسم ناکارہ اور ٹکٹرے ٹکڑے ہو گیا ہے آپ کی جدائی میں یا رسول اللہﷺ
میرا دل بھٹک رہا ہے اور دل گناہوں کے بوجھ سے مرجھا چکا ہے یا رسول اللہﷺ

My body is dissolving in your separation and my soul is breaking into pieces, O Prophet of Allah ﷺ
Due to my sins, my heart is wandering and becoming weak, O Prophet of Allah   ﷺ

چوں سوۓ من گذر آری، من مسکین ز ناداری

فداۓ نقش نعلینت کنم جاں، یا رسول اللہ ﷺ

کبھی خواب میں ہی اپنا جلوہ دکھا دیجیے اس عاجز،غریب و مسکین سائل کو
تو میں پھر آپ کے نعلینِ مبارک کے نقش پر فدا ہو جاوں گا یا رسول اللہﷺ

Please show yourself in a dream at least, to a poor sinner like me,
ecstatically I will sacrifice my soul even for your blessed sandal, O Prophet of Allah ﷺ

زجام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم

نمی گویم کی من بستم سخنداں، یا رسول اللہ ﷺ

آپؐ کی محبت میں مست ہوں، آپؐ کے عشق کی زنجیر سے میرا دل بندھا ہوا ہے
میں عاجز اور مسکین کوئی دعوا نہیں کرتا کہ میں کوئی بہت بڑا شاعر ہوں یا رسول اللہﷺ

I am drowned in your love and the chain of your love binds my heart.

Yet I don’t say that I know this language (of love) O Prophet of Allah  ﷺ

ز کردہ خیش حیرانم، سیاہ شد روز عصیانم

پشیمانم، پشیمانم، پشیمانم، یا رسول اللہ ﷺ

میں نے جو کچھ کیا ہے بہت حیران ہوں، روزِ حساب میرا اعمال نامہ گناہوں سے سیاہ ہو گا
میں انتہائی پشیمان اور سخت شرمندہ ہوں، یا رسول اللہ ﷺ

I am worried due to my misdeeds and I feel that my sins have blackened my heart
I am ashamed! I am ashamed! I am ashamed! O Prophet of Allah ﷺ

چوں بازوۓ شفاعت را کشا بر گناہگاراں

مکن محروم جامی را در آں، یا رسول اللہﷺ

جب روزِ قیامت آپ اپنی شفاعت کا بازو لمبا کر کے گناہ گاروں کے سر پر پھیلا دیں گے
اس روز اس عاجز جامی کو بھول نہ جایئے گا، اس جان جوکھوں کی نازک گھڑی میں یا رسول اللہﷺ

When you spread your hands to intercede for the sinners on the Day of Judgement

Then do not deprive Jaami of your exalted intercession O Prophet of Allah!  ﷺ

 


How to prepare for your exams?How to prepare for your exams

کیا ہم سامنا کر سکیں گے ۔ اوریا مقبول جان


علامہ اقبالؒ کی وابستگی رسول اکرم ﷺ سے ۔ ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی


پاکستان کے جمال و کمال کی باتیں ۔ نعیم احمد


پاکستان کے جمال و کمال کی باتیں ۔ نعیم احمد

پاکستان کے جمال و کمال کی باتیں ۔ نعیم احمد

پاکستان کے جمال و کمال کی باتیں ۔ نعیم احمد

دنیا کو ہے پھرمعرکہء روح و بدن پیش ۔ اوریا مقبول جان


دنیا کو ہے پھرمعرکہء روح و بدن پیش۔اوریامقبول جان

دنیا کو ہے پھرمعرکہء روح و بدن پیش۔اوریامقبول جان

دنیا کو ہے پھرمعرکہء روح و بدن پیش۔اوریامقبول جان

مولانا شیخ ناظم کی سخت تنبیہ


مولانا شیخ ناظم

محمد ناظم عادل الکبرسی الحقانی المعروف شیخ ناظم ترکی کےایک مشہور صوفی بزرگ ہیں جن کا تعلق نقشبندی حقانی سلسلے سے ھے۔ سئیپرس میں پیدائش ہوئی اور ان کا شجرہ غوث  الاولیاء ، شیخ عبدالقادرجیلانی سے جا ملتا ھے۔

۸اپریل۲۰۱۱ کو انہوں نے تمام مسلمانوں کے لیے کچھ نصیحتیں کی، جس کا لب لباب یہ ھے کہ آگے آنے والے وقت میں سب انتہائی کشمکش اور خونریزی والے حالات سے گزریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب آسمان سے کوئی آفت نازل ھو تو فورا اپنے گھروں کو لوٹواوراپنےدروازےبند رکھو۔ جس شخص نے اپنے گھر کادروازہ بند کر لیا،وہ محفوظ رہے گا۔ ہر پانچ افراد میں سےصرف ایک فرد بچے گا۔ سوکھے پتوں کی طرح لوگ گریں گے۔ ایسے وقت میں مظبوط ایمان والے ھی سرخرو ھوں گے۔ انہوں نے خاص طورپر نوجوانوں اور عورتوں کو مخاطب کر کے کہا کہ مغرب کے بعد گھر سے کسی صورت باہر نہ نکلیں۔ اور مرد بھی بہت مجبوری میں نکلیں۔ یہ حکم آج کے دن سے قیامت تک کے لیے ھے۔ جو عورتیں بازاروں میں اپنے حسن و جمال کی نمائش کرتی ہیں،وہ جب گھروں کو واپس لوٹیں گی تو ان کی شکلیں بگڑچکی ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس نے اس نصیحت پر عمل کیا، وہ بچ جائے گا۔ اور جس نے اس بات پر عمل نہ کیا، توپھر وہ اپنے ساتھ پیش آنےوالے حالات کا خود ذمہ دار ھو گا۔